Karachi traders pledged not to abide by the government’s decision to close the markets a

Karachi traders pledged not to abide by the government’s decision to close the markets a


 کراچی کے تاجروں نے توانائی کے تحفظ کے منصوبے کے تحت بازاروں اور شادی ہالز کو بند کرنے کے حکومتی فیصلے کی پاسداری نہ کرنے کا عہد کرتے ہوئے کہا کہ گرمیوں کے موسم میں خریداری ہمیشہ شام کو ہوتی ہے۔

ایک بیان میں صدر انجمن تاجران کراچی جاوید شمس نے کہا کہ تاجر بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی یقین دہانی پر صرف رات 9 بجے تک مارکیٹیں بند کر سکتے ہیں۔

 انہوں نے خبردار کیا کہ اگر انتظامیہ نے طاقت کے استعمال کی کوشش کی تو بھرپور مزاحمت کی جائے گی۔  تاجروں نے دھمکی دی ہے کہ اگر حکومت نے فیصلے پر عمل درآمد کیا تو وہ احتجاج اور دھرنے دیں گے۔

 دریں اثناء کراچی الیکٹرانکس ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر محمد رضوان عرفان نے افسوس کا اظہار کیا کہ حکومت نے توانائی کی بچت کے منصوبے کے حوالے سے تاجروں سے مشاورت نہیں کی۔

 آل پاکستان انجمن تاجران (اے پی اے ٹی) کے سیکرٹری جنرل نعیم میر نے کہا کہ صوبائی حکومت کو فیصلے پر اتفاق کرنے سے پہلے تاجر برادری سے مشاورت کرنی چاہیے تھی۔

 انہوں نے کہا کہ تاجر برادری سب سے مہنگی بجلی خریدتی ہے، اس لیے ان کے لیے سازگار حکمت عملی وضع کی جانی چاہیے۔

 گزشتہ روز وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال نے اعلان کیا تھا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے متفقہ طور پر ’توانائی کے تحفظ کے منصوبے‘ کے تحت ملک بھر کی مارکیٹیں رات 8 بجے تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

 وفاقی وزیر نے یہ اعلان وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کے اجلاس میں بجٹ کے تخمینہ شدہ اعدادوشمار کی منظوری کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

 "این ای سی نے توانائی کے تحفظ کے منصوبے کی منظوری دی ہے جس کے تحت دکانیں اور تجارتی مراکز رات 8 بجے تک بند کر دیے جائیں گے،" انہوں نے اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عالمی قیمتوں کی وجہ سے توانائی پاکستان کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔

 انہوں نے نشاندہی کی کہ وفاقی کابینہ نے گزشتہ سال نیشنل انرجی کنزرویشن پلان کے تحت فیصلوں کو نافذ کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔  "تاہم، اس اجلاس میں صوبوں کی کوئی نمائندگی نہیں تھی،" انہوں نے کہا۔


News Source

Karachi traders pledged not to abide by the government’s decision to close the markets 


Previous Post Next Post