I will not resign under any circumstances,Imran Khan

کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا

وزیر اعظم عمران خان


 تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی طرف سے اپنی پوری ٹیم کو بتادیا گیا ہے کہ وہ کسی صورت بھی استعفیٰ نہیں دیں گے بلکہ اس کی بجائے اسمبلی تحلیل کردی جائیں گی کیوں کہ وزیر اعظم عمران خان کسی بھی ’ان ہاؤس‘ تبدیلی کے لیے بھی رضامند نہیں ہیں اس سلسلے میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف کے اندر بھی وہ شخصیات جو کہ مائنس ون کے بعد آنے کا سوچ رہی تھیں ان سب کو وزیراعظم عمران خان نے اسمبلی میں کھڑے ہوکر بتا دیا تھا کہ ان کی جگہ کسی کو نہیں لایاجا سکتا۔

ڈاکٹر شاہد مسعود کے مطابق پاکستان تحریک انصاف صرف عمران خان ہیں ، پاکستان مسلم لیگ ن کی پارٹی بھی اکیلے سابق وزیراعظم نواز شریف ہی ہیں لیکن وہاں فرق صرف یہ ہے کہ نواز شریف کے ساتھ ان کی مضبوط ٹیم ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے ان کے ساتھ موجود ہے۔ خیال رہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے 31 جنوری تک حکومت کو مستعفی ہونے کی ڈیڈلائن دے دی، صدر پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر حکومت مستعفی نہ ہوئی توپھریکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کیا جائے گا،31 دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے پارٹی قائدین کوجمع کروادیں گے۔

تفصیلات کے مطابق صدر پی ڈی ایم نے مریم نوازاور بلاول بھٹو ودیگر رہنماؤں کے ہمراہ پی ڈی ایم اجلاس کے بعد مشترکہ میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پہلی بات یہ ہے کہ 31 دسمبر تک پی ڈی ایم کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی اپنے استعفے اپنی اپنی جماعت کے قائدین کو پیش کردیں گے ، حکومت کو واضح کردینا چاہتے ہیں 31 جنوری تک حکومت مستعفی ہوجائے، اگر مستعفی نہیں ہوئی تو پھر سربراہی اجلاس میں یکم فروری کو اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا اعلان کردے گا۔
Previous Post Next Post